پنجاب حکومت نے لاہور سمیت صوبے بھر کی خواتین جیلوں میں قید خواتین کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے محکمہ جیل خانہ جات میں بڑے پیمانے پر خواتین کی بھرتی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس سلسلے میں محکمہ جیل خانہ جات نے ایک سمری منظوری کیلئے محکمہ داخلہ پنجاب کو ارسال کردی ہے جس میں درخواست کی گئی ہے کہ نئے مالی سال 2022-23ء کے بجٹ میں ان آسامیوں کو شامل کر کے باقاعدہ بجٹ مختص کیا جائے۔

بتایا گیا ہے کہ خواتین قیدیوں کی جیلوں کے لئے بھرتی کئے جانے والی خواتین کے لئے باقاعدہ افسران اور اہلکاروں کی آسامیاں تخلیق کی جائیں گی۔ جن میں خاتون ڈی آئی جی جیل خانہ جات کی ایک آسامی، سپرنٹنڈنٹ جیل کی ایک ایک آسامی، ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کی دو دو آسامیاں اور 621 چھوٹے رینک کے افسران کی آسامیاں شامل ہیں۔

یہ بھی بتایا گیا ہے کہ 172 خواتین ملازمین کو سینٹرل جیلوں اور 430 خواتین ملازمین کو ڈسٹرکٹ جیلوں میں تعینات کیا جائے گا۔ مختلف آسامیوں میں جیلوں کی خواتین انسپکٹر سب انسپکٹر اور اہلکار بھی شامل ہیں۔