حیدرآباد: جمعیت علماء پاکستان و ملی یکجہتی کونسل نے مظلوم فلسطینیوں پر ظلم وبربریت کو ناقابل برداشت قراردیتے ہوئے تحریک جہاد الاقصیٰ مہم کے لئے رضا کار بھرتی کرنے کا اعلان کردیا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق جمعیت علماء پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل کے صدر ڈاکٹرصاحبزادہ ابوالخیرمحمد زبیر نے جے یو پی ،مرکزی جماعت اہلسنت علماء مشائخ، سیا سی و سماجی شخصیات اورمختلف شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ افراد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جمعیت علماء پاکستان غزہ کے مظلوں کو تنہا نہیں چھوڑے گی جے یو پی کی مرکزی مجلس شوریٰ نے تحریک جہاد الاقصیٰ مہم کا آغاز کردیا ہے مظلوم فلسطینیوں پر ظلم وبربریت ناقابل برداشت ہے فلسطینیوں کی ریلیف کےلئے پورے ملک سے رضا کار بھرتی کئے جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ یروشلم کے دارالحکوت بننے اور آزاد ریاست فلسطین کے قیام تک مسلمانان عالم فلسطینیوں کی حمایت جاری رکھیں گے، امریکہ سمیت اسرائیل کے سرپرستوں کی سازشوں کا ہر سطح پر مقابلہ کیا جائے گا فلسطین ،غزہ میں جاری اسرائیلی ظلم اور بربریت کے بعد تمام مسلمان حکومتوں پر جہاد فرض ہوچکا ہے 57اسلامی ممالک کے سربراہان لائحہ عمل طے کرکے ان کی عملی مدد کریں پاکستان کے حکمرانوں بالخصوص 40اسلامی ممالک کی مشترکہ فوج کے سربراہ راحیل شریف سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ فلسطینیوں کو اسرائیلی ظلم وبربریت سے نجات دلائیں۔

انہوں نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے فوجی عدالتوں میں عام شہریوں کے ٹرائل کو کالعدم قرار دینے کے فیصلے کو دستور کی فتح قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے9مئی کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے غیر جانبدارانہ تحقیقات کرکے اس میں ملوث مجرموں کوقرار واقعہ سزا دینے اور اس کو بہانہ بنا کر چادرچاردیواری کی پامالی اور بے گناہوں کی گرفتاریوں پر سخت تشویش کا اظہار کیاتھا اورگرفتار افراد پر فوجی عدالت میں مقدمات چلانے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا گیاتھاکہ اگر فوجی عدالتوں میں مقدمات چلانے ہیں توپھرآئین توڑنے اور دستور کی دھجیاں اڑانے والوں کے خلاف بھی مقدمات چلائے جائیں، قومی خزانہ خالی ہے لہذا توشہ خانہ سے تحاءف لینے والے تمام افراد سے اس کی قیمت وصول کرکے بھرا جائے لیکن افسوس آئین سے ماورا اقدامات کرتے ہوئے سویلین کے مقدمات فوجی عدالتوں میں چلائے گئے جسے سپریم کورٹ نے کالعدم قرار دے کر دستور کی دھجیاں اڑانے والوں کو واضح پیغام دے دیا ہے کہ دستور پاکستان کا ہر قیمت پر تحفظ کیا جائےگا ۔

صاحبزادہ ابوالخیرمحمد زبیر کا کہنا تھا کہ جب قاضی عدل کے تقاضے پورے نہ کرے اور حکومتیں آئین شکنی کی مرتکب ہوں تو ملک میں استحکام کس طرح آسکتاہے ملک کے استحکام، ترقی اور خوشحالی کےلئے ضروری ہے کہ مقتدر ادارے پسندنہ پسند کی بجائے منصفانہ ،غیرجانبدارانہ اور عوامی امنگوں کے عین مطابق انتخابات کی راہ ہموار کریں تاکہ پاکستان میں جمہوری عمل جاری رہ سکے محاز آرائی کا خاتمہ ہو اورکسی بھی فریق کو مقدس اداروں کا تقدس پامال کرنے کا موقع نہ ملے۔