Pakistan
This article was added by the user . TheWorldNews is not responsible for the content of the platform.

سابق چیف سیکرٹری گلگت بلتستان محی الدین وانی نے تعلیم، صحت و دیگر شعبوں میں انقلابی اقدامات کیے

 اسلام آباد: سبکدوش  ہونے والے چیف سیکرٹری گلگت بلتستان محی الدین وانی اپنے انقلابی اقدامات کی بدولت برسوں یادرکھے جائیں گے،  انہوں نے 19مہینے کے دورمیں  گلت بلتستان  کے لوگوں کی زندگیوں میں انقلاب لانے کیلیے زبردست اقدامات کیے۔

چیف سیکرٹری گلگت بلتستان محی الدین وانی کی کوششوں کے باعث  تعلیم، صحت، آئی ٹی،علاقے میں سیاحت کے فروغ اورماحولیاتی آلودگی کو کم کرنے کیلیے  گلگت بلتستان حکومت نے قابل قدراقدامات کیے، تعلیم کے میدان میں انہوں نے Meal-a-Day-Program شروع کیا۔

اس پروگرام کے تحت گلگت بلتستان بھرکے 70 سرکاری پرائمری اسکولوں میں بچوں کو کھانا دیا جارہا ہے،ڈسٹرکٹ گلگت،دیامر اور اسکردومیں ہفتے کے 6دن ان بچوں کو کھانا دیا جاتا ہے،اللہ والہ ٹرسٹ کے تعاون سے ان اسکولوں میں کھانا فراہم کرنے کے باعث بچوں کی حاضری 90 فیصدتک  پہنچ گئی ہے۔

گلگت بلتستان کے 200 اسکولوں میں STEMسسٹم کے تحت کمپیوٹراور انٹرپرینیورشپ کی تعلیم دی جارہی ہے،خطے بھرکے 34 اسکولوں کو اسمارٹ اسکولوں میں بدل دیا گیا ہے، جہاں اسٹیٹ آف دی آرٹ آئی ٹی ایکوئپمنٹ  لگائے گئے ہیں جن میں انٹرایکٹو اسمارٹ ٹی وی،ایل ایم ایس ،آف سائٹ اور آن سائٹ سرورفراہم کیے گئے ہیں۔

200مزید پرائمری اور مڈل اسکولوں کو اسمارٹ ٹیکنالوجی سے مزین کیاجارہا ہے،وفاقی حکومت کے تعاون سے آئندہ چند ماہ کے دوران گلگت بلتستان کے زیادہ تر اسکول اسمارٹ اسکولوں میں تبدیل ہوجائیں گے۔

اس سلسلے میں اکتوبر2023کے دوران گلگت بلتستان محکمہ تعلیم اور اسپیشل کمیونیکیشن آرگنائزیشن کے مابین ایک معاہدہ طے پایا ہے جس کے تحت 180مزید اسکولوں کو اسمارٹ اسکولوں میں تبدیل کیاجائے گا۔

اس کے علاوہ ”اوجی ڈی سی ایل “نے بھی حال ہی میں ایک معاہدہ کیاہے جس کے تحت او جی ڈی سی ایل کی مدد سے خطے کے مزید10 اسکولوں کو اسمارٹ اسکول میں تبدیل کردیاجائے گا۔

اسکردوکے متوسط علاقوں خصوصاً روندو اور گمبا سب ڈویژن میں اسمارٹ انٹرایکٹو وائٹ بورڈز،ملٹی میڈیاپروجیکٹر،کورآئی 7کے کمپیوٹرسسٹم،آن لائن اور آف لائن ایل ایم ایس کے ساتھ ساتھ ڈیجیٹل لائبریریاں قائم کی جارہی ہیں۔

گلگت بلتستان کے سیلاب سے متاثرہ 55 اسکولوں میں پری فیبریکیٹڈ کلاس رومز اور واش رومزفراہم کیے جارہے ہیں،اس منصوبے کی گلگت بلتستان ڈپارٹمنٹل ورکنگ پارٹی نے منظوری دے دی ہے،جس کے تحت ان اسکولوں میں 55 کلاس رومز،واش رومز اور آئی ٹی کا سامان لرننگ مینجمنٹ سسٹم سمیت دیاجائے گا۔ ان اسکولوں میں ایسی سہولیات فراہم کی جائیں گی جو سیلاب سے پہلے تھیں۔

جولائی 2023میں گلگت بلتستان میں سمرلرننگ فیسٹا منعقد کیا گیا جس میں گلگت بلتستان کی 12نامی آرگنائزیشنز اور تعلیمی اداروں نے طلبہ وطالبات کوتعلیم دی،ان اداروں میں داؤد یونیورسٹی، لمز، ادارہ تعلیم و آگہی، اے کے آر ایس پی، پی این سی اے، این ایچ اے، لرن  او بوٹس، ایئربلو، کارانداز اور یگرادارے شامل تھے۔

اس10روزہ سمرفیسٹیول میں 28ہزارطلبہ وطالبات نے شرکت کی اورعلمی سرگرمیوں میں حصہ لیا،یہ سرگرمیاں آئی ٹی بوٹ کیمپس، میتھ میٹکس کلب، دماغی صحت کے سیشن، مختلف مقامات کے دوروں اور یوگا کلاسزپر مشتمل تھیں۔ یہ فیسٹیول نوجوانوں کو صحت مندانہ ذہنی سرگرمیاں فراہم کرنے میں معاون ثابت ہوئیں۔

چیف سیکرٹری گلگت بلتستان محی الدین وانی کی کوششوں سے خطے میں تعلیمی فیلوپروگرام کا بھی آغازکیا گیا،گلگت بلتستان حکومت نے ایک ہزار ایجوکیشن فیلوزکی بھرتی کا کام تھرڈ پارٹی آوٹ سورسنگ کے ذریعے مکمل کیا۔

لمز، نالج پلیٹ فارم ، کے آئی یو اور  اے کے یو آئی ای ڈی کے کنسورشیم کو ایک مسابقتی عمل کے بعد گلگت بلتستان محکمہ تعلیم کی جانب سے منظوری دی گئی، یہ ایک ہزار ایجوکیشن فیلوزخطے بھرمیں اساتذہ کی کمی کو پوراکرنے میں مددگارثابت ہوں گے،ان ایک ہزار اساتذہ کو کنٹریکٹ پر بھرتی کیا گیا ہے۔

محی الدین وانی کی کوششوں کے باعث  بل اینڈ ملنڈا فاونڈیشن کی فنڈنگ سے چلنے والی آرگنائزیشن پاکستان کارانداز کی جانب سے خطے میں ایک ایسا منصوبہ شروع کیا گیا ہے جس کے تحت گلگت بلتستان کے طلبہ وطالبات کو معاشی خواندگی پڑھائی جائے  گی۔

طلبہ وطالبات کو فنانس اور بجٹ بنانے کے اصول، فنانشل فیصلوں کے بارے میں پڑھایا جائے گا، کارندازپاکستان گلگت بلتستان کے 1100پرائمری اسکولوں میں معاشیات کے متعلق پڑھایاجائے گا۔ حکومت گلگت بلتستان نیشنل انسٹیٹیوٹ آف بینکنگ اینڈ فنانس اور کارندازکے ساتھ مل کر اس منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچائے گی۔

اسی طرح سیکورٹیزاینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے اپنے جمع پونجی پروگرام کے ذریعے خطے کے نوجوانوں کو سرمایہ کاری اور فنانس کی تعلیم دینے کا معاہدہ کیا ہے،اس کے علاوہ ایس ای سی پی نے یونیورسٹی جانے والے طلبا اورفیکلٹی ممبران کیلیے انسٹیٹیوٹ آف فنانشل مارکیٹ آف پاکستان سے سرٹیفکیشنز حاصل کرنے کیلیے  3.4ملین روپے کے اسکالرشپس دینے کا اعلان کیا ہے۔

چیف سیکرٹری گلگت بلتستان محی الدین وانی کی کوششوں کے باعث خطے 184 اسکولوں کی آئی ٹی لیبارٹریزمیں سولرانرجی فراہم کردی گئی ہے،جبکہ آئندہ تین ہفتوں کے دوران مزید 28 اسکولوں کے آئی ٹی ایکوئپمنٹ کو سولرانرجی سے چلادیا جائے گا تاکہ بجلی کی طویل بندش کے باوجود اسکولوں میں درس وتدریس کا کام جاری رکھاجاسکے ۔

محی الدین وانی کی کوششوں سے KIPSکوچنگ پروگرام شرو ع کیا گیا،اس پروگرام کے تحت گلگت،چلاس اور نگرکے2 ہزاراسکولوں میں نویں سے بارہویں جماعت کے طلبہ وطالبات کو KIPSکی جانب سے شام کے وقت مفت کوچنگ فراہم کی جائے گی تاکہ وہ پاکستانی اور غیرملکی یونیورسٹیوں میں داخلے لے سکیں۔

اسی خطے میں تعلیم فنانس کی ایک اسکیم بھی شروع کی گئی ہے، سابق چیف سیکرٹری محی الدین وانی کی کوششوں سے شروع  ہونے والی اس اسکیم کے تحت گلگت بلتستان کے وہ طلبہ وطالبات جو پاکستان کی ٹاپ 15یونیورسٹیوں میں داخلہ لینے میں کامیاب ہوجائیں گے انہیں قرضے فراہم کیے جائیں گے۔

طلبہ وطالبات یہ قرضے ڈگری ختم ہونے کے پانچ سال بعد واپس کریں گے،اس اسکیم کے تحت ایک بچی جو NUSTیونیورسٹی میں داخلہ لینے میں کامیاب ہوگئی تھی اسے قرضہ دیا بھی جاچکا ہے۔

محی الدین وانی کے دورمیں نیشنل کالج آف آرٹس اور حکومت گلگت بلتستان کے مابین ایک معاہدہ ہواہے جس کے تحت این سی اے گلگت بلتستان میں اپناکیمپس کھولے گا۔اس کیمپس کیلیے حکومت گلگت بلتستان نے 35کنال سرکاری اراضی مختص بھی کردی ہے۔

اس کے علاوہ گلگت بلتستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ این سی اور نسٹ کے انٹری ٹیسٹ بھی  منعقد کرائے جارہے ہیں جس کے باعث خطے کے طلبا کو دوردرازعلاقوں میں جاکر انٹری ٹیسٹ دینے سے نجات ملی ہے۔