مقبوضہ بیت المقدس: حماس کے رہنما اوراسلامی تحریک مزاحمت کے سیاسی بیورو کے رکن  عزت الرشق نے کہا ہے کہ اسرائیل منظم پالیسی کے تحت نازی اور صہیونی دہشت گردی جاری رکھے ہوئے ہے۔

بدھ کے روز اپنے ایک میڈیا بیان میں عزت الرشق نے کہا کہ غزہ پر ناجائز صہیونی ریاست کی جانب سے مسلسل 19 ویں روز دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے۔  اسرائیل جان بوجھ کر اور باقاعدہ منصوبہ بندی سے غزہ میں ہمارے بچوں، خواتین، نوجوانوں اور بزرگوں کا قتل عام کررہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ رہائشی آبادیوں پر مسلسل بم باری کرکے بے گناہ شہریوں کو شہید اور عمارتوں کو ملبے کے ڈھیر میں تبدیل کیا جا رہا ہے، جس کے نتیجے یں اب تک 6 ہزار 100 افراد شہید ہو چکے ہیں جب کہ زخمیوں کی تعداد بھی 17 ہزار سےتجاوز کر گئی ہے، جن میں سے بیشتر کی حالت نازک ہے۔ صہیونی ریاست پورے  کے پورے خاندانوں کو نشانہ بنا کر ختم کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل منصوبہ بندی کے تحت ایک منظم پالیسی اختیار کیے ہوئے ہے، جس کا مقصد غزہ کو تباہ کرنا، اسپتالوں، اسکولوں، مساجد، گرجا گھروں اور دیگر سرکاری و غیر سرکاری عمارتوں کو ملبے کا ڈھیر بنانا ہے۔ پہلے سے محصور پٹی کا پانی، بجلی، انٹرنیٹ اور دیگر بنیادی ضروریات بند کرکے اہل غزہ کو بنیادی انسانی حقوق سے محروم کیا جا رہا ہے۔

عزت الرشق کا کہنا تھا کہ ہم اسرائیل کی اس جارحیت کو نازی اور صہیونی دہشت گردی کے سوا کچھ نہیں سمجھتے۔ ہاں، ان سنگین اور گھناؤنے جرائم کے باوجود غزہ کے عوام صبر کے ساتھ ثابت قدم ہیں اور وہ القدس کی آزادی اور اپنی سرزمین کی خاطر صہیونی ریاست کے مظالم کا مقابلہ کررہے ہیں۔ اہل غزہ حماس اور القسام بریگیڈز کے شانہ بشانہ ہیں۔

حماس رہنما نے کہا کہ ہم عرب اور اسلامی رہنماؤں کے علاوہ عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اسرائیل کی وحشیانہ جارحیت کو روکنے کے لیے  اقدامات کریں۔